خبریں

خضدار میں سکول بس پر خودکش حملہ، 4 بچوں کی موت: ضلعی انتظامیہ/ اردو ورثہ

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں بدھ کو سکول کی ایک بس کو بم حملے سے نشانہ بنایا گیا جس میں ضلعی انتظامیہ کے مطابق کم از کم چار بچوں کی جان گئی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خضدار کے ڈپٹی کمشنر یاسر دستی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’آرمی پبلک سکول کی بس میں مختلف مقامات سے بچوں کو بس میں سوار کر کے سکول لے جایا رہا تھا کہ شہر کے قریب خودکش بمبار نے اسے نشانہ بنایا۔‘

انہوں نے کہا کہ واقعے کی جگہ کو گھیر کر شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔  ڈپٹی کمشنر یاسر دشتی کے مطابق خضدار کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تاہم شدیدزخمیوں کو کوئٹہ یا کراچی منتقل کیا جا سکتا ہے۔

ایک عینی شاہد نے انڈیپنڈنٹ اردو کو فون پر بتایا کہ دھماکے سے بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی ’دھماکہ اتنا زور دار تھا کہ بس روڈ سے کنارے سے دور جا کر الٹ گئی اور آگ لگ گئی، سیکورٹی اہلکاروں اور امدادی کارکنوں نے بروقت پہنچ کر کر بچوں  باہر نکالا۔‘

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خضدار زیرو پوائنٹ کے قریب بس میں دھماکے اور بچوں کی اموات کی پرزور مذمت کی۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’دشمن نے بربریت کا مظاہرہ کرکے معصوم بچوں پر حملہ کیا۔ سکول بس پر حملہ دشمن کی ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔‘

دھماکے کے بعد علاقے کو سکیورٹی فورسز نے گھیر میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں پہنچایا گیا۔

تاحال اس کے حملے کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

آرمی پبلک سکول کے طلبہ کو اس سے قبل بھی نشانہ بنایا جا چکا ہے، جب 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں اے پی ایس سکول پر حملے میں 144 سے زائد افراد کو قتل کر دیا گیا تھا، جن میں سے بیشتر معصوم طلبہ تھے۔

اپنی رائے دیں

Related Articles

Back to top button