منتخب کالم
قومی اسمبلی میں اقلیتی ارکان کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت/ وقار عباسی

جمعہ کے روز ایوان زیریں کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی میر غلام مصطفٰی شاہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا پارلیمنٹ میں بھارت کے ساتھ جاری کشیدگی اور اس سے پیدا ہونے والے حالات کے اوپر اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ایوان میں اقلیتی اراکین نے بھارت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اچھا ہوا کہ ہم بھارت منتقل نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کا نعرہ ہے نہ خود جئیں گے اور نہ ہی کسی اور کو جینے دیں گے وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا کہ یہ پہلی بار نہیں کہ انڈیا نے رات کی تاریکی میں حملہ کیاہے بھارت نے ہمیشہ یہی روش اپنائی ہے ا ب بھارت پر پاکستان کے حملے کا جعلی پروپیگنڈہ کررہاہے جے یوآئی کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان بھارتی جارحیت کے محاذ پر ہے بھارت نے مدارس ، مساجد اور سویلین علاقوں پر بمباری کی ہے انہوں نے کہا کہ جے یو آئی یوم دفاع پاکستان منارہی ہے انہوں نے کہا یہ جنگ ہے اور جنگ میں دشمن کو پھول نہیں بھیجے جاتے آگ برستی ہے انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کی سفارتی کوششوں کے حوالے سے مطئمن نہیں ہیں وزیر دفاع نے کہا کہ ہم تمام دوست ممالک کے ساتھ رابطے میں متعدد برادرملکوں نے باقاعدہ طورپر ہماری حمایت کی ہے اراکین قومی اسمبلی پاک بھارت کشیدگی پر بھارتی میڈیا کی رپورٹنگ کا کوئی معیار نہیں ہے جھوٹ ڈھٹائی کے ساتھ بول کر لوگوں کو گمراہ کیا جارہے ایوان میں پاک بھارت تنازعہ پر بحث جاری رہی اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کا سلسلہ جاری رکھا تاہم اسمبلی کی کاروائی میں اراکین اسمبلی کی حاضری واجبی رہی ایوان کی کارائی ابھی جاری تھی کہ ڈپٹی سپیکر نے کاروائی ملتوی کردی ۔