منتخب کالم
رات کی تاریکی میں دشمن کا حملہ پاک فوج کا منہ توڑ جواب / فیصل شامی

راتوں رات دنیا بھر میں ہنگامہ سا بر پا ہو گیا ہر طرف گویا شور سا مچ گیا اور ایک انتہائی افسوس ناک خبر سننے کو ملی اور جنگل کی آگ کی طرح پوری دنیا میں پھیل گئی وہ خبر جس کی توقع بھی تھی اور بہت دنوں سے سن بھی رہے تھے کہ ہمسایہ ملک ہندوستان کی طرف سے پاکستان اور آزاد کشمیر کے بعض علاقوں میں میزائل حملے کئے گئے۔ بھارتی سرحدی حدود سے پاکستان کی طرف میزائل داغے گئے اور دشمن ایک دفعہ پھر اپنے ناپاک ارادوں کو پورا کرنے کے لئے میدان میں اتر گیا اور یقینابالکل ویسے ہی رات کی تاریکی میں حملہ کیا جیسے 1965 میں کیا تھا لیکن اس وقت بھی پاک فوج کے جوانوں کے جذبے نے بھارت کو ناکوں چنے جبوا دئیے تھے اور دشمن کو دم دبا کے بھاگنے پہ مجبور کیا۔1965میں ملکہ ترنم نور جہاں مرحومہ کی سریلی آواز پاک فوج کے ساتھ ساتھ عوام کے جذبے کو تازہ دم کرتی رہی گو کہ آج میڈم نور جہاں اس دنیا میں نہیں لیکن انکی آواز میں گائے ہوئے جنگی ترانے آج بھی پاکستانیوں کا جوش و جذبہ بڑھانے کے لئے تیار ہیں۔1965 میں پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کو نیست و نابود کیا۔ دشمن کا ڈٹ کے مقابلہ کیا، بالکل ویسے ہی آج بھی پاک فوج کے جوان دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ خوشگوار خبر یہ سننے کوملی تھی کہ پاکستان نے بھارتی فضائیہ کے متعدد طیارے مار گرائے اور دشمن کے علاقوں میں گھس کے ان کو جواب دیا۔بھارتی فوج کی شاہپور 3 چوکی جو کہ ہمارے نیزاپیر سیکٹر کے سامنے واقع ہے، پر پاکستانی فوج نے شدید جانی نقصان پہنچایا۔ پاک فوج نے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے پر بھارتی فوج کو بھاری نقصان پہنچایااور یقینا اس مشکل گھڑی میں پوری قوم پاک فوج کے جوانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ افسوس ناک خبر یہ تھی کہ ہندوستان کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل بہاوپور میں واقع ایک مسجد میں گرا جس سے مسجد شہید ہو گئی اور خبر یہ بھی ہے کہ پاکستان کے اعلیٰ حکام نے بھارتی حملے کی شدید مذمت کی اور امریکہ کی طرف سے بھی بھارت کے بزدلانہ عمل کی مذمت کی گئی۔اور دنیا بھر میں بھی شدید رد عمل پایا جا رہا ہے۔یقینا عالمی امن کے اداروں کو بھارت کی اس حرکت کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔حملے کی خبر سن کے ہر پاکستانی پریشان بھی ہے لیکن یہ پریشانی عارضی ہے کیونکہ پاکستانی قوم جانتی ہے کہ سرحدوں کہ حفاظت کرنے والے پاک فوج کے جوان بھی دن رات دشمن کا مقابلہ کرنے اور منہ توڑ جواب دینے کے لئے تیار ہیں اس لئے ہم پاکستانیوں کو کوئی پریشانی نہیں۔ بہر حال دعا تو یہ بھی ہے کہ اللہ پاک ہم سب کو پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والے دشمنوں کے شر و فساد سے کو محفوظ رکھے۔تو بہر حال اجازت چاہتے ہیں دوستو آپ سے لیکن اس آس و امید کے ساتھ کے جو بھی ہو ملک و قوم کے لئے اچھا ہو آمین ثم آمین۔