ادبی خبریںبلاگخبریں

اردو ورثہ مشاورتی نشست / رپورٹ : بصیرت فاطمہ

تاریخ: 6:5:2025
جاری کردہ: اردو ورثہ

اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے اردو ورثہ کی مشاورتی نشست – اہم ادبی اقدامات پر اتفاق رائے

اردو زبان و ادب کے فروغ کےمشن کی بنیاد پر  قائم ادارہ اردو ورثہ اپنی باقاعدہ رجسٹریشن اور ادارتی ڈھانچے کی تنظیم نو کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ اس سلسلے میں ادارے کی پہلی رسمی مشاورتی نشست  منعقد ہوئی، جس میں ممتاز ادبی شخصیات، ایڈیٹرز، اور تخلیقی ذہنوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں اردو ورثہ کی سمت، مقاصد، اور مستقبل کے لائحہ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اردو ورثہ کا مرکزی مقصد اردو زبان و ادب کو نئی نسل کے لیے قابلِ فہم، دلکش اور مفید انداز میں پیش کرنا ہے۔ خصوصی طور پر ادبِ اطفال کے فروغ کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا گیا، تاکہ بچوں کی فکری، اخلاقی اور لسانی تربیت معیاری اور بامقصد ادبی مواد کے ذریعے ممکن ہو سکے۔

منصوبہ جات کی جھلکیاں:

  • اردو ورثہ ابتدائی مرحلے میں پاکستان کے ایک ہزار سے زائد اسکولوں میں ادبی پروگرامز، کہانی گوئی کی نشستیں، اور تخلیقی سرگرمیاں منظم کرے گا۔
  • بچوں اور نوجوانوں کے لیے ڈیجیٹل چینل کے ذریعے ادب پر مبنی پروگرامز، کارٹون سیریز، اور تعلیمی مواد پیش کیا جائے گا، جو ان کی ذہنی سطح کے مطابق ہو گا۔
  • اردو ادب میں خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کو سراہنے کے لیے ایک باوقار "اردو ورثہ ایوارڈ” متعارف کرایا جائے گا۔ یہ ایوارڈ صرف بلند پایہ، معیاری اور منفرد کام کو ہی دیا جائے گا، جس کے لیے ایک جامع اور سخت انتخابی معیار طے کیا گیا ہے۔
  • اردو ادب میں تحقیقی رجحانات کو فروغ دینے کے لیے ادارہ تحقیقی مضامین اور مقالہ جات کی اشاعت پر کام کرے گا۔
  • صرف اعلیٰ معیار کے کالمز اور تحریریں اردو ورثہ کے پلیٹ فارم پر شائع کی جائیں گی، جبکہ نئے لکھاریوں کو بلاگز کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع دیا جائے گا۔

ادارہ اپنی ویب سائٹ کے ذریعے ڈیجیٹل کتب کی  فراہمی بھی ممکن بنائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف یونیورسٹیوں اور کالجز کے ساتھ شراکتی منصوبے شروع کیے جائیں گے، جن میں ادبی ورکشاپس، سیمینارز اور تربیتی سیشنز شامل ہوں گے۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ اردو ورثہ صرف تخلیقی مواد تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اردو ادب کے سنجیدہ موضوعات پر مکالمے، مباحثے، اور فکری نشستوں کو بھی فروغ دے گا۔ ادارہ ایسی ادبی فضا پیدا کرنا چاہتا ہے جو اردو کے سنجیدہ قارئین، لکھاریوں اور طلبہ کو ایک پلیٹ فارم پر جوڑ دے۔

اجلاس میں شرکت کرنے والے نمایاں اراکین میں شامل تھے:
کنول بہزاد، احتشام حسن، بنتِ قمر مفتی، عطرت بتول، دعا عظیمی، سرفراز احمد ، فرح خان ، قرۃالعین شعیب، شعیب طاہر، راحت فاطمہ ظفر، بصیرت فاطمہ، اور فرح خان

تمام شرکاء نے اردو ورثہ کے وژن کو سراہا اور پیش کیے گئے ورکنگ ماڈلز پر مکمل اتفاقِ رائے کا اظہار کیا۔ مختلف تجاویز پر تفصیلی گفتگو کے بعد عملی اقدامات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دینے پر بھی اتفاق ہوا۔

اختتامیہ
اردو ورثہ ایک ہمہ جہت ادبی پلیٹ فارم ہے جو صرف ماضی کے ادبی سرمایہ کو محفوظ کرنے کا ادارہ نہیں، بلکہ نئی نسل کے لیے تخلیقی، فکری اور تحقیقی افق کو روشن کرنے کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔ یہ ادارہ اردو زبان کی عزت و عظمت کے تحفظ کا عہد کیے ہوئے ہے، اور اس سفر میں ہر صاحبِ ذوق کو خوش آمدید کہتا ہے۔

 

Related Articles

رائے دیں

Back to top button