چھٹی نہ ملی مزدوروں کو یوم مزدور پہ / فیصل شامی

یکم مئی دنیا بھر کی طرح وطن عزیز پیارے پاکستان میں بھی منایا گیا یکم مئی دنیا بھر میں مزدوروں کے عالمی دن کے طور پہ منایا جاتا ہے اور یکم مئی پہ دنیا بھر کے افراد نے چھٹی کی آرام اورکیا لیکن جس کے نام پہ دنیا بھر کے افراد نے چھٹی کی اسکو کام سے چھٹی نا ملی۔ جی ہاں یکم مئی کے روز مزدوروں کو کام سے چھٹی نا ملی جی دوستو بہت تلخ ہیں بندہ مزدور کے اوقات۔اتنے تلخ ہیں کہ مزدوروں کو کام سے فرصت تک نا ملی اور ہم بھی یکم مئی کی دوپہر گھر سے نکلے تو سڑکوں پہ چھٹی کی وجہ سے رش تو کم تھا لیکن جگہ جگہ محنت کش مزدور مزدوری کرتے ضرور نظر آئے بہت سے مزدوروں کو چھٹی کا پتہ ہی نہیں صرف کام کا پتہ ہے۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ مزدور اگر مزدوری نا کرے تو اسکا کاچولہا بند ہو جائے گا اور آج کے اس مہنگائی کے دور میں ایک وقت کاچولہا ہی جلانا بہت مشکل ہو گیا ہے کیونکہ مزوری کرنے سے ہی روٹی کا بندوبست ہو سکتا ہے۔ایک وقت ہوتا تھا جب ایک بندہ کماتا تھا اور دس بندے کھاتے تھے لیکن آج وہ وقت ہے کہ گھر کے دس بندے بھی کما لیں تو بھی پورا نہیں پڑتا اور اس مہنگائی کے دور میں مزدور نے مزدوری ہی کرنی ہے اور مزدوری کرنے والے مزدور کو اس بات سے کیا غرض کہ یکم مئی ہے،عید ہے یا شب برأت ہے مزدور کو تو صرف اپنی مزدوری سے غرض ہے۔ محنت کش اللہ کا دوست ہوتا ہے اور حکم تو یہ بھی ہے کہ پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدور کو مزدوری دے دی جائے لیکن پھر بھی ہم مزدور کو مزدوری دینے سے گھبراتے ہیں بہر حال یہ بھی بتا دیں کہ یکم مئی جو دنیا بھر میں مزدوروں کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور یہ دن شکاگو کے مزدوروں کی یاد میں منایا جاتا ہے جنہوں نے ظلم کے خلاف آواز بلند کی اور دنیا بھر میں اپنا نام روشن کر گئے۔ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک سب مزدوروں کے حال پرحم فرمائے اور خوشحال زندگی عطاء فرمائے آمین ثم آمین۔ حکومت وقت پہ بھی فرض ہے کہ حکومت ملک بھر کے مزدوروں کے حقوق کی پاسداری کرے اور ملکی سطح پہ مزدوروں کی اجرت میں مزید اضافہ کیا جائے تاکہ مزدور طبقہ بھی خوشحال زندگی گزار سکے۔ تو بہر حال اجازت دوستو ملتے ہیں جلد بریک کے بعد تو چلتے چلتے اللہ نگہبان رب راکھا۔