خبریں

انڈین فوج کے حاضر سروس افسران پاکستان میں دہشت گردی کروا رہے ہیں: پاکستان فوج/ اردو ورثہ

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے منگل کو بتایا کہ ’انڈین فوج کے حاضر سروس افسران پاکستان میں دہشت گردی‘ کروا رہے ہیں۔

ترجمان پاکستان فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے منگل کو ایک پریس بریفنگ کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان کے پاس ’انڈیا کے کراس بارڈر دہشت گردی‘ کے شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے اس پریس بریفنگ کے آغاز میں کہا کہ ’اس کا مقصد آپ سب کو موجودہ صورت حال کے ایک رخ کی تفصیلات سے آگاہ کرنا ہے کہ انڈیا کس طرح سے پاکستان میں دہشت گردی کر رہا ہے اور اس میں ملوث ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال سے متعلق ایک پریس بریفنگ 30 اپریل کو دی جائے گی۔

پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ ’پہلگام واقعے کو سات روز ہو گئے ہیں اور ان کے پاس کوئی شواہد نہیں ہیں جن سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات کو ثابت کیا جا سکے۔‘

تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈیا بطور ریاست پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس بریفنگ کے دوران چند تصاویر اور آڈیو کلپس بھی چلائے اور بتایا کہ کیسے انہوں نے ’انڈین فوج سے جڑے ایک دہشت گرد‘ کو پکڑا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’25 اپریل 2025 کو جہلم بس سٹینڈ سے ایک انڈین دہشت گرد عبدالمجید کو حراست میں لیا گیا، جن سے ایک آئی ای ڈی بم، دو موبائل اور 70 ہزار روپے ریکور کیے گئے۔‘

ترجمان پاکستان فوج نے اس شخص کے بارے میں کہ وہ پاکستانی شہری ہیں مگر انڈیا کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید تحقیقات کرنے پر عبدالمجید نامی اس شخص کے ’گھر سے انڈین ساختہ ڈرون اور 10 لاکھ روپے بھی ملے۔‘

انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’ان کے موبایل فونز اور واٹس ایپ چیٹ کی فرانزک کیے گئے تو ایسے شواہد ملے جنہیں جھٹلایا نہیں جا سکتا، اور کوئی بھی آزاد تحقیقاتی ایجنسی اس کا تجزیہ کر سکتی ہے۔‘

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’اس (عبدالمجید) کا ہینڈلر جس کا کوڈ نام سکندر ہے وہ بنیادی طور پر انڈین آرمی میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر، صوبیدار سکھویندر ہے۔‘




Source link

اپنی رائے دیں

Related Articles

Back to top button