منتخب کالم

  خوشی کی خبر/ یونس باٹھ


عوام کے لئے خوشی کی خبر ہے کہ پنجاب حکومت کی طرف سے بلدیاتی انتخابات کروانے کا عندیہ دے دیاگیاہے ایک خبر کے مطابق اسی سال 2025 میں ستمبر کے مہینے میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کروانے کا اعلان کیا گیا ہے اور نیا بلدیاتی قانون ایوان سے منظور ہو چکاہے۔کہا جا رہا ہے کہ نئے بلدیاتی ایکٹ کے تحت بلدیاتی انتخابات کروائے جائینگے اور نئے بلدیاتی ایکٹ کی تفصیلات تو سامنے نہیں آئیں لیکن مفروضات اور افواہیں ضرور زیرگردش ہیں۔ خبر کے مطابق نئے بلدیاتی انتخابات کے لئے چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلر کے لئے تعلیم کی شرط رکھ دی گئی ہے جس پربہت سے دوست یہ شکوہ کرتے نظر آرہے ہیں کہ ایم این اے، ایم پی اے میٹرک فیل ہیں لیکن بلدیاتی نمائندوں کے لئے تعلیمی شرط رکھ دی گئی ہے جو کہ عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔اس شرط کی وجہ سے بہت سے سیاسی کارکنوں میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے بہت سے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ بلدیاتی الیکشن نچلی سطح پہ عوام کا الیکشن ہے اور زیادہ تر غریب کارکن پڑھے لکھے نہیں ہوتے۔ بہت سے شہریوں کا تو اس حوالے س کہنا ہے کہ اگر تعلیم کی شرط رکھی گئی تو سیاسی جماعتوں کو کونسلر تک کے امیدوار کھڑے کرنا مشکل ہو جائینگے بہر حا ل اصولی طور پہ دیکھا جائے تو انتخابات لڑنا ہر شہری کاحق ہے جو پاکستانی شناختی کارڈ رکھتا ہو۔بہر حال اب دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے اور دیکھنا تو یہ بھی ہے کہ حکومت پنجاب بلدیاتی الیکشن کروا بھی  سکے گی یا نہیں یہ بات بھی وقت ہی بتائے گا لیکن اگر دیکھا جائے تو بلدیاتی انتخابات وقت کی ضرورت ہے کیونکہ نچلی سطح پہ مسائل کے حل کے لئے بلدیاتی نمائندے خاصی اہمیت کے حامل ہیں  اور یقیناً اگر دیکھا جائے تو ہر دلعزیز مطالبہ یہی ہے کہ جلد از جلد بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں تاکہ اقتدار نچلی سطح پہ منتقل ہو اور مسائل بہتر طریقے سے حل ہو سکیں۔




Source link

اپنی رائے دیں

Related Articles

Back to top button