خبریں

ایران کی بندرگاہ پر زوردار دھماکہ، 500 سے زائد افراد زخمی: سرکاری میڈیا/ اردو ورثہ

ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ ہفتے کو ملک کے جنوبی علاقے میں ایک بندرگاہ پر آگ لگنے اور زوردار دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 516 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران کی ایک اہم بندرگاہ پر ہفتے کو کئی کنٹینر پھٹ گئے جس کے نتیجے میں ایک بڑا دھماکہ ہوا اور آگ بھڑک اٹھی۔

 جبکہ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ دھماکہ بندر عباس کے بالکل باہر رجائی بندرگاہ پر ہوا ہے۔

قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کے ایک صوبائی اہلکار مہرداد حسن زادہ نے ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حسن زادہ نے کہا کہ دھماکہ شہر کی رجائی بندرگاہ پر کنٹینرز سے ہوا۔ راجائی بندرگاہ بنیادی طور پر کنٹینر ٹریفک کو سنبھالتی ہے اور اس میں تیل کے ٹینک اور دیگر پیٹروکیمیکل بھی ہوتے ہیں۔

ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے مقامی ایمرجنسی سروسز کے حوالے سے بتایا: ’درجنوں زخمیوں کو جنوبی بندرگاہ شہید رجائی علاقے کے طبی مراکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔‘

خبر رساں ادارے تسنیم نے مقامی ایمرجنسی سروسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ہرمزگان کے ہسپتالوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔‘

دھماکے کی وجوہات کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

سرکاری ٹی وی نے ایک علاقائی بندرگاہ کے عہدیدار اسماعیل مالکی زادہ کے حوالے سے بتایا کہ دھماکہ شہید رجائی بندرگاہ کی گودی کے ایک حصے میں ہوا۔

یہ بندرگاہ صوبہ ہرمزگان کے دارالحکومت بندرعباس سے 23 کلومیٹر مغرب اور آبنائے ہرمز کے شمال میں واقع ہے جہاں سے دنیا کی تیل کی پیداوار کا پانچواں حصہ گزرتا ہے۔

سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بندرگاہ کے علاقے سے کالے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں اور بہت سے کنٹینرز بھی موجود ہیں۔

ہرمزگان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے سربراہ مختار صلاح شور نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ دھماکے کے بعد چار ریپڈ رسپانس ٹیمیں جائے وقوع پر روانہ کی گئیں۔

صوبے کی کرائسز مینجمنٹ اتھارٹی کے سربراہ مہرداد حسن زادہ نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ ’اس واقعے کی وجہ شہید رجائی پورٹ ہارف کے علاقے میں رکھے گئے کئی کنٹینرز کا دھماکہ تھا۔‘

انہوں نے اموات کی تعداد بتائے بغیر مزید کہا: ’ہم فی الحال زخمیوں کو نکال کر قریبی طبی مراکز میں منتقل کر رہے ہیں۔‘




Source link

Related Articles

رائے دیں

Back to top button