منتخب کالم

شہباز کی ترکیہ میں اونچی اُڑان/

ترکیہ اور پاکستان کے مابین دیرینہ تعلقات نے اس وقت بلندیوں کو چھونا شروع کیا جب ترکیہ میں رجب طیب ایردوان برسر اقتدار آئے اور پاکستان کے صوبہ پنجاب میں شہباز شریف نے اقتدار سنبھالا۔ پاکستان میں اُس وقت آصف علی زرداری ملک کے صدر اور یوسف رضا گیلانی ملک کے وزیراعظم کی حیثیت سے فرائض ادا کر رہے تھے لیکن جو عزت و وقار شہباز شریف کو صدر ایردوان کی جانب سے ملا وہ کسی وزیراعظم یا صدر سے کم نہ تھا اور یہاں ہی سے دونوں رہنماؤں کے درمیان بڑے قریبی برادرانہ مراسم کا آغاز بھی ہوا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان پہلی ملاقات (جس کا میں اُردو مترجم کی حیثیت سے چشم دیدگواہ ہوں) ہی کے دوران ایردوان شہباز شریف کی صوبے کی ترقی سے متعلق منصوبے، محنت، لگن، لگاؤ، عشق اور ولولے کو دیکھ کر انکے بہت قریب آگئے تھے۔ یہاں پر یہ بھی عرض کردوں شہباز شریف ہی کے توسط سے نواز شریف کی ایردوان سے پہلی ملاقات ہوئی تھی، ان ملاقاتوں کے بعد دونوں رہنماؤں کے خاندان ایک دوسرے کے بہت قریب آگئے اور بعد میں نواز شریف نے وزیراعظم کی حیثیت سے ایردوان کی بیٹی کے نکاح میںبطورگواہ شرکت بھی کی تھی۔ شہباز شریف نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے ترکیہ کے اوپر تلے بڑی تعداد میں دورے کیے اور صدر ایردوان کا اعتماد بھی حاصل کیا اور پھر اس قربت ہی کے نتیجے میں انہوں نے پنجاب کی حالت بدلنے کا فیصلہ کیا اور کئی ایک ترک فرموں کو پنجاب میں سرمایہ کاری اور کام کرنے کے مواقع فراہم کئے اور کئی ایک تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے۔ جیسا کہ عرض کرچکا ہوں صدر ایردوان کو پاکستان میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنما بڑی عزت و قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ صدر ایردوان کے بارے میں پاکستان میں یہ بھی مشہور ہے کہ’’اگر وہ پاکستان سے صدارتی انتخابات میں حصہ لیں تو اُن کو سو فیصد کے لگ بھگ ووٹ حاصل ہوں ۔‘‘ اسی محبت کو دیکھتے ہوئے جب صدر ایردوان نے امسال ماہ فروری میںپاکستان کا سرکاری دورہ کیا تھا تو صدر پاکستان آصف علی زرداری اوروزیراعظم پاکستان شہباز شریف دونوں ہی نےبہ نفسِ نفیس نور خان ائیر پورٹ پر صدر ایردوان کا بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا جس سے ان تعلقات کی اہمیت ، قربت اور بلندیوں پر چھونے کی عکاسی بھی ہوتی ہے۔

شہباز شریف کے ایک اچھے ترک دوست ہونے کے ناتے اور صدر ایردوان سے گہری محبت اور الفت رکھنے کی بنا پر صدر ایردوان بھی شہبا ز شریف پر اپنا مخلص، سچا اور کھر ادوست ہونے کی بنا پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔ شہباز شریف کے اس دورے سے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان شاندار روایتی اور تاریخی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ترک صدر ایردوان سے ون آن ون ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے وفود کے درمیان مذاکرات ہوں گے جس میں مختلف شعبوں خصوصاً دو طرفہ تجارت اور دفاع کے شعبے میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر بات چیت ہو گی۔ یاد رہے ترکیہ اور پاکستان کے درمیان پہلی بار تجارتی حجم ایک بلین ڈالر کی حد عبور کرچکا ہے اور اسے مزید بہتر بنانے پر غور و غوض کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے پاکستانی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے اور اس ضمن میں ترکیہ کے سیاحتی ماڈل کو پاکستان میں اپنانے کے بارے میں بات چیت کرنے کے علاوہ ترک حکام سے عالمی اور علاقائی امور پر بھی تبادلہ خیال کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔

صدر ایردوان جو ہمیشہ ہی پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف کے ویژن کے معترف ہیں کو یقین ہے کہ اس بار بھی وزیراعظم شہباز شریف کے دو روزہ دورہ ترکیہ کے دوران ان تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا ۔ صدر ایردوان کےاس موقع پر ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنےکی ترغیب دیے جانے کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اپنے اس دورے کے دوران ان تعلقات کو نئی جہت اور نیا رنگ و روپ دیتے ہوئے نہ صرف ان تعلقات کو بلندیوں تک پہنچانے کا مصمم ارادہ رکھتے ہیں بلکہ ترکیہ میں ان کی اونچی اُڑان کا مقصد یہی ہے کہ ان تعلقات کو دنیا کیلئے مثالی بنایا جاسکے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ جب تک شہباز شریف بر سر اقتدار ہیں وہ ترکیہ کا اوپرتلے دورہ کرتے رہیں گے اور پاکستان کیلئے ترکیہ کے توسط سے ترقی کے دروازے پوری طرح کھولنے کی کوشش کرتے رہیں گے کیونکہ اُن کو ترکیہ اور ایردوان پر مکمل بھروسہ ہے۔




Source link

Related Articles

رائے دیں

Back to top button