منتخب کالم

پاکستان کی ترقی کا واحد حل کرپشن کا خاتمہ/ محمد اکرم Ú†ÙˆÛ�دری


پاکستان کی ترقی عوام پر بوجھ ڈال کر ممکن نہیں ہے عوام سے ٹیکسز کا بوجھ کم کر کے مہنگائی کنٹرول کر کے اور اخراجات اور لائف سٹائل کو تبدیل کر کے ممکن ہے ہمیں سادہ طرز زندگی اور پرتعیش انداز زندگی سے واپس آنا ہو گا بچتوں کی ترغیب کو عملی جامہ بنانا ہو گا
کرپشن کے لیے سرکاری ادارے جو بوجہ ہیں ان کو بہتر کرنے اور ان کے نقصان کو عوام سے پورا کرنے کی روش کو ختم کرنا ہوگا اور ان کو ان لوگوں کے حوالے کرنا ہوگا جو اس کے نفع نقصان کے ذمہ دار اور انکی ترقی کو ملکہ ترقی تصور کریںکرپشن کا خاتمہ صرف اداروں کو بیچ کے نہیں کیا جا سکتا کرپشن کا خاتمہ خود احتسابی اور اپنی ٹیم میں بیٹھے ہوئے لوگوں کا کڑا احتساب اس ملک کی قسمت بدل سکتا ہے 
یوٹیلٹی اسٹوز کی بندش پر ایک خط وریراعظم کے نام پیش خدمت ہے جو ملازمین نے لکھا ہے اس کا جواب اور احتساب بھی اب وزیراعظم کی ذمہ داری ہے
جناب میاں شہباز شرئف وزیراعظم پاکستان
یوٹیلٹی سٹورز کی بندش اتنی ضروری کیوں کہ وزیراعظم کو بیان جاری کرنا پڑ گیا
اگر اس ادارے میں اتنی کرپشن ہے کہ اسے بند کرنا پڑ گیا ہے تو کیا اس ملک میں کوئی ایسامیکنزم نہیں جو اس کرپشن کا سراغ لگا کر ریکوری کرے اور پورا ادارہ بند کرنے کی بجائے ان چند افراد کو کیفر کردار تک پہچائے؟
جناب وزیر اعظم اب تو سابقہ 30ماہ سے آپکی تعینات کردہ مینجمنٹ ہے اگر آپ انکی کرپشن کی بات کررہے ہیں تو پھر اس کرپشن کو روکناحکومت نے تھا؟ اور کیا آپکی ہی تعینات کردہ مینجمنٹ کسی ادارے میں کرپشن کرے تو اسکا احتساب کر کے آپ ہزاروں ورکرز کا روزگار بچا سکتے ہیں اور ملک میں اداروں کا معیار بلند کر سکتے ہیں 
کیا آپ نے فری آٹا سکیم کی کرپشن کا کوئی سدباب کیا؟کیا اس میں شامل مجرموں کو سزا سے باقی ادارے میں موجود کالی بھڑین سامنے آنے کے بعد ادارہ ترقی نہیں کرے گایوٹیلٹی سٹورز کا ورکر اور ادارہ سرکار سے یا خزانے کیا لیتا ہے نہ  سرکار تنخواہ دیتے ہیں نہ ہمیں سبسڈی کی مد میں خدمات کے عوض کچھ دیتے ہیں۔ پھر ہم تو حکومت پر بوجھ نہی ہیں۔ 
جو رمضان بازار لگواتے ہیں یا جو مختلف ناموں اور عوامی سے پیکجز دیتے ہیں انکا کوئی ریکارڈ ہوتا ہے؟ نہیں کوئی نہیں!
اور یہی سب سے بڑی وجہ ہے یوٹیلٹی سٹورز کو بلا وجہ بند کرنے اور سبسڈی یا رمضان پیکیج نہ دینے کی۔ کیونکہ یہ واحد ادارہ ہے جو مکمل کمپیوٹرائز نظام اور ریکارڈ رکھتا ہے۔ جو کہ تمام سبسڈی حقدار تک شفاف طریقے سے پہنچاتا ہے نہ کہ صرف شامیانے لگاکر اور پوسٹر تصاویر لگا کر عوام کو بیوقوف بناتا ہے اور نہ ہی سبسڈی کی رقم لوکل انتظامیہ سے گھما پھرا کر اشرافیہ کی تجوریوں میں پہنچاتا ہے۔
یہ ادارہ رکاوٹ ہے شوگر مافیا اور آٹا مافیا کی من مانیوں کے سامنے۔ اور یہ مافیاز کون ہیں سرکار سے بہتر کوئی نہیں جانتا ہوگا کیونکہ انٹیلی جنس ایجنسیاں انہی کے تحت ہیں۔ وزیر اعظم آپکا بیان واضح کرتا ہے کہ آپکے پاس اس ادارے میں کرپشن کے شواہد موجود ہیں تو پھر آپ اس کرپشن کو بے نقاب کریں اور احتساب کریں۔ اسطرح ہزاروں لاکھوں گھروں کے چولہے ٹھنڈے نہ ہوں گے 
آپ ایک شفاف اور کمپیوٹرائزڈ نظام کو بند نہ کریں نادرہ کی خدمات حاصل کریں اور بغیر انگو ٹھے کی شنا خت کے سٹاک جاری نہ ہو سکے بائیو میٹرک کو لازمی قرار دیںیا پھر صرف کرپشن کرپشن کاڈھنڈورا پیٹ کر اس بہانے ادارے کو بند کروا کر کسی اور کا مفاد پورا کرنا مقصود ہے؟ کیا کوئی ہماری خون پسینے سے کمائی گء اس ادارے کی پراپرٹیز پر نظر جمائے دانت تیز کئے بیٹھا ہے؟
بحرحال وجہ کچھ بھی ہو کرپشن اسکی بندش کی وجہ نہیں لگتی۔ کیونکہ کرپشن وجہ ہوتی تو پھر کرپشن ختم کی جاتی ادارہ ختم نہ کیا جاتا۔ مشترکہ سوال ملازمین  یوٹیلٹی اسٹور پاکستان میں ان معلومات کے درست یا غلط ہونے اور معاملات کو درست کرنے کا معاملہ حکومت پر سمجھتا ہوں میں نے من عن اس کھلے خط کو وزیراعظم اور عوام کے سامنے پیش کر دیا ہے اس طرح کی صورتحال ہی تمام ان سرکاری اداروں میں ہے جو قوم کا ہزاروں ارب  ہر سال کھاتے ہیں اور سزا غریب عوام ٹیکسز کے نام پہ بھگتے ہیں
معاملات کو اچھی ٹیم اور بہتر فیصلوں سے قوم کے لیے قابل عمل بنایا جا سکتا ہے




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے