fbpx
منتخب کالم

 انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ کاپاور سیکٹر انڈیجنائزیشن پلان پر کام کا آغاز /

 اسلام آباد(اپنے سٹاف رپورٹر سے) انجینئرنگ ڈیویلپمنٹ بورڈ وزارت صنعت و پیداوار کے تعاون سے، پاور سیکٹر انڈیجنائزیشن پلان (PSIP) پر کام کا آغاز کر دیا گیا یہ منصوبہ وزارت توانائی کی ہدایت پر قومی بجلی پالیسی 2021 ء  اور نیشنل پاور پلان 2023 ء  کے تحت تیار کیا جا رہا ہے جس کا مقصد درآمدی متبادل، مقامی تیاری میں اضافہ اور عالمی منڈیوں کے لیے برآمدی صلاحیت کو فروغ دینا ہے پاور سیکٹر انڈیجنائزیشن پلان کے تحت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے آلات، جن میں ٹرانسفارمرز، سوئچ گیئرز، کیبلز، کنڈکٹرز، انسولیٹرز، ٹاورز، انرجی میٹرز، کیپیسٹرز اور اوور ہیڈ لائن فٹنگز کی مقامی تیاری پر توجہ دی جائے گی ای ڈی بی نے اس منصوبے کی تیاری کے لیے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے مشاورتی خدمات حاصل کی ہیں۔ اس منصوبے کے لیے پاور جنریشن، ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں بشمول سی پی پی اے-جی، پی پی ایم سی، ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، واپڈا اور کے الیکٹرک کے ساتھ ساتھ مقامی مینوفیکچررز سے تفصیلی ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے، جس میں آلات کی ضروریات، جانچ کی سہولیات اور مقامی مینوفیکچرنگ کی صلاحیت پر توجہ دی گئی ہے منصوبے کی کامیابی کے لیے سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس اور ویبینارز منعقد کیے جا رہے ہیں، جبکہ ڈیٹا جمع کرنے اور طلب و رسد کی مؤثر منصوبہ بندی کے لیے ایک ڈیجیٹل ڈیش بورڈ بھی تیار کیا گیا ہے وزارت صنعت و پیداوار اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کے مطابق، یہ منصوبہ حکومت پاکستان کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا، جو الیکٹریکل پاور آلات کی مقامی تیاری کو فروغ دینے، درآمدات پر انحصار کم کرنے اور برآمدات میں اضافہ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے میں مدد دے گا۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے