fbpx
منتخب کالم

ملتان  ٹریفک کی ترقی کا سفر / اظہر سلیم مجوکہ


کسی بھی ملک اور شہر کی ترقی کا اندازہ وہاں کی ٹریفک کا نظام دیکھ کر بخوبی لگایا جا سکتا ہے 

کہتے ہیں کہ دوبئی کے رول ماڈل اور مثالی سسٹم کے پیچھے بھی ایک ٹریفک  سارجنٹ تھا جس نے دوبئی کے شیخ کو پہچاننے کے باوجود غلط پارکنگ پر جرمانہ کر دیا کہ قانون  سب کے لئے مساوی ہے اور شیخ  نے بھی اسے اپنی انا کا مسلہ بنانے کی بجائے  نہ صرف سارجنٹ کو شاباش دی بلکہ میڈیا کے سامنے اعلان کیا کہ آ نے والے وقتوں میں دوبئی ترقی کی شاہراؤں پر رواں دواں ہوگا اور اس ترقی کا سہرا اس سارجنٹ کے سر ہوگا کوئی بھی نظام اس وقت کامیاب اور ثمر بار ہوتا ہے جب اس کی پشت پر عوام اور خاص  سبھے کھڑے ہوتے ہیں۔ ملتان میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے میں چوہدری  شریف ظفر، راو نعیم شاہد، ہما نصیب نے اپنے ادوار میں بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اب سردار موارہن خان بھی اسے خوب سے خوب تر بنانے کے لئے کوشاں ہیں، عوام الناس میں ٹریفک کی آ گاہی اور شعور کے ساتھ ساتھ وہ اپنے محکمے کی کمزوریوں  پر قابو پانے کے اقدامات بھی جاری رکھے ہوئے  ہیں اپنے افسران  کے مسائل حل کرنے کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں اور ان کے قانون کی پاسداری کے لئے کئے گئے اقدامات کے تحفظ کے لئے ان کی پشت پر بھی کھڑے نظر آ تے ہیں۔ملتان میں ناجائز تجاوزات ہمیشہ ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں انہوں نے بے ہنگم ریڑھیوں کے لئے ترتیب اور نظم و ضبط کی پالیسی تشکیل دی ہے جبکہ اپنی دوکان کے آ گے دانستہ اور بھتے کے عوض ریڑھی کھڑی کرانے والے دوکانداروں  کے خلاف بھی مقدمات  درج کرانے کا اعلان کیا ہے ان کے انسپکٹر موسی ایسے فرعونوں  کے خلاف صف آ را ہیں ۔
غلط پارکنگ کے لئے لفٹر کا سلسلہ بھی خاصا مقبول ہو رہا ہے اگر ٹریفک قوانین کی ہر کوئی پاسداری  کرے تو اس شہر کی سٹرکوں پر ڈبل ڈیکر بسیں بھی چلائی جا سکتی ہیں  عوام کو بھی معاملات ٹریفک کی بہتری کے محکمہ سے بھرپور تعاون کرنا چاہیے اور ٹریفک اہلکاروں کو بھی صرف چالانوں پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے  بلکہ جام ٹریفک کی روانی کو ترجیح دینا چاہیے  حکمرانوں اور ارباب اختیار کی پروٹوکول ڈیوٹی بھی ٹریفک کے نظام میں ایک  رکاوٹ  ہے کاش ہمارے حکمران بھی اس پروٹوکول کلچر سے نجات حاصل کریں تو ٹریفک کلچر کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے شاہراؤں اور سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے ساتھ ساتھ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں اور چن چی رکشوں کا قبلہ بھی درست کرنا چاہیے موٹر سائیکل والے اپنی لائن کراس نہ کریں گاڑیوں کے درمیان مناسب فاصلے کا خیال رکھا جائے تو بہت سے حادثات سے بھی بچا جا سکتا ہے  بھاری ٹریفک کے شہر میں مقرر کئے گئے اوقات کی بھی مکمل پابندی کرائی جائے  ٹریفک اھل کاروں کی تعداد میں بھی بڑھتی آ بادی کے ساتھ اضافہ ضروری ہے ان کے مسائل حل کرنے تنخواہوں  میں اضافے اور بروقت ترقی ان کے اعتماد اور کارکردگی کو مزید بہتر بنا سکتی ہے  گاہے بگائیے ان کی تربیت کے لئے ریفریشر کورسز کا انعقاد بھی ضروری  ہے جس میں ان کی جدید خطوط پر  کردار سازی ہو سکے جدید ٹیکنالوجی  اور سوشل میڈیا کا پلیٹ فارم  بھی بہت سے معاملات کو بہتر بنا سکتا ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر ملتان  سردار موارہن خان نے ملتان کے ٹریفک کلچر کو تبدیل کرنے کے لئے جن بروقت اور ضروری اقدامات کو عملی جامہ پہنایا ہے اس کے اثرات اور ثمرات سامنے آ رہے ہیں اور سول سوسائٹی کی طرف سے اس کی پزیرائی بھی ہو رہی ہے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے