منتخب کالم

تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات اور کمزور سیاسی نظام/ محمد اکرم چوہدری


تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات ایک عرصے سے چل رہے ہیں، جو کہ عمران خان کی جیل میں موجودگی کے دوران زیادہ واضح ہو گئے ہیں۔ ان اختلافات کی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ پارٹی کے اندر کچھ رہنماؤں کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، جس کی وجہ سے ان میں مایوسی اور ناراضگی پائی جاتی ہے

’’اختلافات کی وجوہات‘‘
عمران خان کی جیل میں موجودگی: 
عمران خان کی جیل میں موجودگی کی وجہ سے پارٹی کی قیادت میں خلا پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے اختلافات پیدا ہو رہے ہیں
پارٹی قیادت میں تبدیلی: 
پارٹی قیادت میں تبدیلی کی وجہ سے بھی اختلافات پیدا ہو رہے ہیں، کچھ رہنماؤں کو نئی قیادت سے شکایات ہیں
 سیاسی حکمت عملی میں اختلاف:
 پارٹی کے اندر سیاسی حکمت عملی کے بارے میں بھی اختلاف ہے،کچھ رہنماؤں کو اعتراض ہے کہ پارٹی کی حکمت عملی صحیح نہیں ہے
’’اختلافات کا اثر‘‘
پارٹی کی وحدت پر اثر: 
اختلافات کی وجہ سے پارٹی کی وحدت پر اثر پڑ رہا ہے۔ کچھ رہنماؤں نے پارٹی چھوڑ دی ہے
پارٹی کی مقبولیت پر اثر: 
اختلافات کی وجہ سے پارٹی کی مقبولیت پر بھی اثر پڑ رہا ہے لوگوں کو لگتا ہے کہ پارٹی میں اختلافات کی وجہ سے وہ اپنے ووٹ بنک سے بھی محروم ہو سکتے ہیں،جماعت میں کوئی نظم ضبط نہیں ہے سیاسی رہنما اپنے اپنے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور بانی کی رہائی کے حوالے سے جماعت کوئی رائے دینے یا کوئی مشورہ دینے کی پوزیشن میں نظر نہیں آتی اول تو بہت کم لوگ بانی سے مل پاتے ہیں جن کا رابطہ نہیں انکا رابط کرنے والوں پر عدم اعتماد ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ یہ لوگ بانی کو حقائق نہیں صرف اپنے کارنامے بیان کرتے ہیں  اور بانی حقائق سے لا علم رہتے ہیں شیر افضل مروت کو بار ہا شو کاز نوٹس ملتے ہیں وہ چند دن کیلئے خاموش ہو جاتے ہیں پھر وہ بانی سے ملتے ہیں اور ایک بار پھر میدان عمل میں ہوتے ہیںوزیر اعلیٰ کے پی کے نہ جانے کس کا کردار ادا کر رہے ہیں انکے بارے میں جماعت میں بہت سی گفتگو ہوتی ہے اور لوگ منہ میں انگلیاں دے رہے ہوتے ہیں اور سوالیہ نشان رکھتے ہیں پوری جماعت حکومت کے ساتھ کوشش میں ہے کہ کوئی راستہ اختیار کیا جائے مگر تمام پارٹی لیڈر صرف دل میں سوچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن رائے بانی کو دینے کی صلاحیت نہیں رکھتے کہ بانی ناراض نہ ہو جائیں
پارٹی کی تنظیم کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہو رہا اور لوگ بانی کے اندر ہونے کی وجہ شتر بے مہار کی طرح ہجوم کی طرح بھاگتے پھر رہے ہیں کسی میں اتنی صلاحیت نہیں ہے کہ جماعت کی بہتری اور بانی کی رہائی کیلئے یکسو ہو پائیں تحریک انصاف کے ترجمانوں کو صرف ٹی وی ٹاک شوز کی حد تک یا پریس کانفرنس کی حد تک علم ہوتا ہے کوئی پتہ نہیں کون کیا کہ گیا کچھ کہ جاتے ہیں بہت سے انکی وضاحتوں میں مصروف رہتے ہیں
اپوزیشن مشکل ہوتی ہے اور حوصلے صبر اور تدبر سے گزاری جاتی ہے مگر اس کیساتھ ساتھ جماعت کو نظم نسق اور کارکردگی کی لحاظ سے بہتر کرنے کا وقت بھی میسر ہوتا ہے اور لوگ جماعتوں کو حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار کرتے ہیں تحریک انصاف کو ان تمام امور پر غور کرنا ہوگا تاکہ جماعت بہتر کارکردگی کے لیے تیاری ہوسکے،جماعت میں نظم نسق اور سنیئرز کے احترام اور جونیئرز کو تربیت اور ملکی صورتحال سے آگاہی اور آپس میں روابط کو بہتر کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے
تمام سیاسی جماعتوں میں اس نظم نسق کا فقدان ہے اور صرف بوقت ضرورت تنخواہ دار ملازمین سے کام لیتے ہیںاس طرح کی وجوہات کی وجہ سے ملک میں سیاسی کارکنوں اور سیاسی نظام میں بہتری نہیںہو پاتی جب سیاسی جماعتیں اقتدار میں آتی ہیں انکے پاس کوئی تربیت نہیںہوتی اور نہ ہی ان کو حکومت سازی اور انتظامی معاملات کا تجربہ ہوتا ہے جس کے نتیجہ میں حکومتی کارکردگی متاثر  ہوتی ہے جس کی وجہ سے عوام مشکل اور مہنگائی کے طوفان میں پھنس جاتے ہیں اور سیاسی کارکن تمام تر نیک نیتی کے باوجود مثبت مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہو جاتے ہیںکاش ہم ان بہت سے عوامل پر کام کرنے کے لیے اپنے آپ کو تیار کر سکیںپاکستان کے سیاسی نظام کو مضبوط کرنے کیلئے عوامی اور سیاسی طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے مضبوط سیاسی نظام کے احیاء کے لیے  کام کرنے کا مقصد ریاست کو مضبوط کرنا ہو گا ریاست کی طاقت عوام ہوتے ہیں جو ریاست کی اور سیاسی جماعتوں کی طاقت ہوتی ہیں ہمیں بے ہنگم ہجوم سے ایک منظم قوم میں تبدیل ہونے پر کام کرنے کی ضرورت ہے ورنہ ریاست کے خلاف اس وقت بہت سی سازشیں دنیا بھر میں روزانہ ہو رہی ہیں ہمیں ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے آپ کو منظم کرنا ہو گا۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے