وزیراعلیٰ جنگلات کی ڈکیتی پر توجہ فرمائیں / صدیق اظہر

پنجاب کے طالب علموں، نوجوانوں اورشہروں کی بہتری ہے کہ وزارت فکر اور عمل نے مریم نواز کو ایک محنت اور باعمل سیاستدان کی حیثیت دے دی ہے۔ یقینا پنجاب میں عثمان بزدار کی افیون زدہ انتظامیہ اب سنبھلنے لگی ہے اور بہتری کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر قبضہ گروپ غائب ہونے لگے ہیں۔ شہری زندگی میں کچھ سکون کی آس کرنے لگے ہیں۔ تعلیمی زندگی میں بہتری دکھائی دینے لگی ہے۔ ایک مسئلہ جو حقیقتاً عالمی ہے اور خطہ ارض کے لئے خطرہ دکھائی دے رہا ہے۔ وہ ماحولیات کی بتدریج تباہی اور تبدیلی ہے۔ سموگ اور بارشوں کی کمی کے سبب پھول، پودے، درخت اور جنگلات ایک مافیا کی نظر ہونے لگے ہیں۔ اصول یہ طے ہے کہ مردہ درختوں کو کاٹ کر ان کی جگہ نئے درخت لگائے جائیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے گرین پاکستان کا نعرہ اسی کام کی تکمیل کیلئے دیا ہے،لیکن نوکر شاہی اس خواہش کو بھی شاید دس ملین ٹری بنا دینا چاہتی ہے۔ اس کا آغاز وسیم پلس وزیراعلیٰ کے دور سے اس وقت ہوا جب اس نے بنجر درختوں کی نیلامی کا نظام منسوخ کرکے متعلقہ علاقوں میں سوکھے درختوں کی چوری کو بے لگام کر دیا۔ اب نہ تو بنجراور سوکھے ہوئے درخت سرکاری نیلامی کے ذریعے کاٹے جاتے تھے اور نہ ہی ان کی جگہ قانون کے مطابق نئے درخت لگائے جاتے تھے۔ اس کے نتیجہ میں متعلقہ جنگلات حکام کی چاندی ہو گئی، کیونکہ پرانے درختوں کا ریکارڈ بھی نہ بن سکا جو چوری ہوتے رہے اور یہ سلسلہ محکمہ جنگلات کی نوکرشاہی کے سبب جاری ہے۔ نہ صرف یہ کہ نئے درخت پرانے درختوں کی جگہ نہ لے سکے، بلکہ خود حکومت کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) دور میں ہر ضلع کے جنگلات کا ریکارڈ تیار ہونے کے بعد انہیں ٹارگٹ دیا جاتا تھا کہ وہ بنجر درختوں کی تیاری سے اتنے کروڑ روپے ٹھیکیداروں سے وصول کرکے حکومت کو فراہم کریں گے۔ یہ سلسلہ رک گیا اور گزشتہ چار سال کے دوران اربوں روپے کا نقصان حکومت پنجاب بھگت رہی ہے اور یہ روپیہ جنگلات کے ڈکیت، محکمہ جنگلات کے کرتا دھرتا افراد سے مل کر کھا رہے ہیں۔ اگر یہ سلسلہ شروع نہ ہوتا تو اب تک پنجاب کے تیس سے زیادہ ڈویژنل جنگلات میں لاکھوں نئے درخت اُگ رہے ہوتے اورپنجاب ماحولیاتی تبدیلی میں بہتری کے لئے کردار ادا کرتا۔ ہر عمل کا منفی پہلو بعض اوقا ت مثبت تبدیلیوں میں ظاہر ہوتا ہے۔ رات صبح میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ مریم نواز جو خود ایک خوش ذوق اور فطرت سے محبت کرنے والے باپ کی بیٹی ہیں انہیں فوری طور پر اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پرانے اور بنجر درختوں کی نیلامی کا دوبارہ آغاز ہی پاکستان گرین کے مقصد کو قریب تر کرنے میں مدد دے سکتاہے۔