اڑان پاکستان اور یوم تعمیر و ترقی/ زبیر بسرا

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف تعمیر وطن کا بہترین ٹریک ریکارڈ رکھتے ہیں جو نہ صرف وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے ہے، بلکہ پی ڈی ایم کے مختصر عرصہ حکومت سے بھی عیاں ہے۔ اڑان پاکستان کا آغاز اچھا ہے۔ ماضی میں اکثر حکومتیں کرپشن کے الزام پر گرائی گئیں لیکن احتساب کسی کا نہ ہوا نہ ہی لوٹی ہوئی رقم واپس ہوئی قرضے معاف ہوئے کمیشن بنایا گیا رپوٹ داخل دفتر کر دی گئی۔ کرپشن کے الزامات کا ڈھول ہر روز پیٹا جاتا ڈاکو چور مافیا گارڈ فادر جیسے القابات سوشل میڈیا پر نہایت غلیظ زبان اور تصاویر کے ذریعے نشر کئے گئے۔ کڑے احتساب کے نام پر مخالفین کنگرو کورٹس کے ذریعے سزایاب ہوئے اور بدترین تشدد سے دوچار ہوئے جو سب بے گناہ تھے۔ آج مخالفین بھی یہ تسلیم کررہے ہیں۔
اب حقیقی احتساب ہوتا ہوا نظر آرہا ہے جنرل فیض جیسے اور بانی پی ٹی آئی جیسے پکڑے گئے ہیں۔ معیشت میں بہتری آرہی ہے جو سب سے اہم بات ہے حکومتی اخراجات کم کیے جا رہے ہیں۔ معیشت کی زبوں حالی کی وجہ سمگلنگ۔ 40لاکھ افغان مہاجرین اور افغان تارکین وطن جو ملک کے ہر صوبے میں ہیں۔ ڈالر کی سمگلنگ گندم آٹا چینی اور دیگر اشیاء ضروریہ کی سمگلنگ مہنگائی کا باعث ہیں۔ان کا تدارک کیا جانا بہت ضروری ہے۔ سرکاری اداروں میں ریٹائرڈ ملازمین اور افسروں کی تعیناتی سے بھی بیروزگاری میں اضافہ ہوتا ہے۔ محتسب اعلیٰ کے دفاتر میں تعینات ریٹائرڈ افسر مزے میں ہیں جیسے کلب میں ہوں ماتحت ملازمین بھی عمر رسیدہ ہیں،اگر ان کی جگہ حاضر سروس ملازمین تعینات کیے جائیں تو بے روزگاری کم ہو سکتی ہے۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ تعلیم صحت نہایت اہم مسائل ہیں۔ تعلیم کے اخراجات عام آدمی کے بس میں نہیں۔صحت کی سہولت بھی امرا کو حاصل ہے سرکاری ہسپتال اب صرف میڈیکل سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لئے ہیں۔ سرکاری تعلیمی ادارے اپنا اعتماد کھو چکے ہیں۔
حکومت اور فوج امن و امان اور ملکی سلامتی کے لئے پُرعزم ہیں۔ اندرونی اور بیرونی دشمنوں خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے خاتمہ کے لئے افواجِ پاکستان کی کاروائیاں لائق تحسین ہیں۔ماضی میں ملکی ترقی کے منصوبے محض خواب تھے، کیونکہ ہر نئی آنے والی حکومت نے سیاسی وجوہات یا غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر ان کی تکمیل نہ ہونے دی۔ سی پیک اور گوادر جیسے اہم معاشی ترقی کے منصوبوں پر کام روکا گیا۔ چینی انجینئرز غیر محفوظ تھے۔ اُمید ِواثق ہے کہ منصوبہ اڑان پاکستان ملک کے روشن مستقبل ضامن ہو گا۔
یوم تعمیرو ترقی
پنجاب حکومت نے آٹھ فروری کو یوم تعمیر و ترقی منانے کا اعلان کیا ہے،حالانکہ اس کی چنداں ضرورت نہیں کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف اس سلسلے میں بہت مستعد ہیں۔ کام ہوتا نظر آرہا ہے۔ موصوفہ بلا تکان تسلسل کے ساتھ صوبہ کے ہر شہر کے دورے کر رہی ہیں۔ صحت صفائی اور تعلیم کی طرف خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ سرکاری تعلیمی ادارے اور ہسپتال اس کے باوجود اصلاح طلب ہیں۔ امن عامہ کی صورت حال اگرچہ دوسرے صوبوں سے بہت بہتر ہے تاہم چوری اور منشیات فروشی کی روک تھام کے اقدامات کے اعلان تو آئے دن پریس کانفرنس میں کیئے جاتے ہیں، لیکن عملاً نظر نہیں آرہے۔ پولیس جب سے سول انتظامیہ کی ایڈمنسٹریشن سے آزاد ہوئی ہے جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔ مجسٹریٹی نظام کی بحالی کر دی جائے تو مہنگائی اور جرائم میں کمی آسکتی ہے۔ یہ اقدامات تعمیر اور ترقی کے لئے نہایت ضروری ہیں۔ جواں ہمت اور پُرعزم وزیراعلیٰ پنجاب سے عوام نے بہت اُمیدیں باندھ رکھی ہیں۔
٭٭٭٭٭