سرکاردوعالم ؐ کا لباس مبارک کیسا تھا؟/ پروفیسر مدثر اسحاق

لباس انسان کی بنیادی ضرورت ہونے کے ساتھ ساتھ ہمیشہ سے ہی "زیب وزینت ” کا بھی ذریعہ چلا آ رہا ہے۔ ہر دورکا انسان اپنی جغرافیائی پوزیشن، سوشل حیثیت،آب و ہوا اورکلچر کے تقاضوں کے مطابق لباس زیب تن کرتا آیا ہے۔ دنیا میں جتنے بھی مذاہب ہیں،یہ منفرد اعزاز صرف اور صرف سرکار ؐ کے دیوانوں کے حصے میں آیا ہے کہ سیرت مبارک کے ایک ایک پہلوکی”جانکاری” کے حصول کے لئے انہوں نے اپنی زندگیاں لگا دیں، وقف کر دیں۔ سرکاردوعالم ؐ کا لباس کیسا تھا؟ آپ ؐ پہناوے میں کیا پسند فرماتے تھے؟ ہم سب دل وجان سے یہ جانناچاہتے ہیں، اوریہی آج کا موضوع ہے۔
عباء: لمباچوغا "عباء” کہلاتاہے اور عام طور پر معمولی کپڑے اور اون وغیرہ سے بناہوتاہے۔ سرکار ؐ نے بھی عباء استعمال فرمایا ہے۔ حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ انصاری ؓ کے نومولود فرزند عبداللہ ؓ کو لے کر جب میں سرکار ؐ کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ ؐ "عباء” پہنے ہوئے تھے۔
ازار نبوی ؐ: سرکار دوعالم ؐ نے زیادہ ترروٹین میں "ازار” یعنی "تہ بند” کا استعمال فرمایا ہے۔ اس کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ مکہ مکرمہ، جہاں آپ ؐ کی نشوونماہوئی، آپ ؐ نے پرورش پائی،ازار کا ہی رواج تھا، اسی طرح مدینہ منورہ میں بھی ازارہی پہناجاتاتھا۔ سرکار ؐ کا پسندیدہ لباس ازارہی تھا۔
جبہ: جبہ عباء کے مشابہ ہوتا ہے، جس کی آستینیں عام طور پر چوڑی اوربڑی ہوتی ہیں۔اور آج کل کے "گون” کے مشابہ ہوتا ہے۔ سرکار دو عالمؐ نے اپنی حیات طیبہ میں مختلف قسم کے "جبے” استعمال فرمائے ہیں۔ جیسا کہ جبہ ء سندس (ریشمی کپڑے کاجبہ)، جبہء صوف، جبہء رومیہ صوف وغیرہ۔
قمیض: جیسا کہ "قمیض” سے ہم سب واقف ہیں، ہمارے ہاں اس وقت قمیض کی جو شکل ہے، ظاہری بات ہے یہ اس سے تومختلف ہی ہو گی،لیکن جرنل ڈھانچہ تقریباً ایک جیساہی ہے۔ اگرچہ عرب میں عام لباس "ازار”اور "رداء”تھا، لیکن قمیض غیرمعروف نہ تھی۔ سرکار ؐ نے قمیص کااستعمال فرمایا، لیکن بہت کم۔ سب سے زیادہ مشہورقمیص نبوی ؐ وہ ہے جوآپ ؐ نے رئیس المنافقین عبداللہ بن ابی کے مرنے پر اسے پہنائی تھی۔
رداء: رداء سے مرادعام طورپر چادرہی لیا جاتاہے، بعض اوقات”برد”اور”رداء "کے اردو ترجمے میں فرق نہیں کیاجاتا، اوران دونوں الفاظ سے مراد”چادر”ہی لیا جاتاہے۔ حالانکہ لغوی اعتبارسے ان میں فرق ہے۔ بہت ساری احادیث وروایات میں سرکار ؐ کی چادرمبارک کاذکرملتاہے۔ غزوہ حنین کے بعد "جعرانہ”میں قیام کے دوران سرکار دوعالم ؐ نے اپنی رضائی ماں اوردوسرے رضائی اقرباء کیلئے اپنی چادرمبارک بچھادی تھی۔
قباء: قباء ایک لمبا چوغہ نمالباس ہوتاہے، جو پورے بدن کواوپرسے نیچے تک ڈھانپ لیتاہے۔ قباء کی ایک مخصوص قسم، جوپیچھے سے چاک ہوتی ہے "فروج حریر”کہلاتی ہے۔ سرکار ؐ کے قباء پہننے اور "فروج حریر”پہن کر اتاردینے کی روایات موجود ہیں۔
عمامہ: عمامہ مبارک یاپگڑی شریف سرکار ؐ کے لباس کا ناگزیر حصہ تھا۔ آپ ؐ نے مکہ، مدینہ منورہ، مطلب یہ کہ ساری زندگی عمامہ شریف باندھا ہے۔ عمامہ شریف کے لئے مختلف کپڑوں اور رنگوں کا استعمال فرمایا ہے۔”سیاہ رنگ” کا عمامہ شریف سرکار ؐ کو سب سے زیادہ پسند تھا۔
نعلین مبارک: جوتے لباس کاہم ترین حصہ ہیں۔ بلکہ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ شخصیت کی پہچان جوتوں سے ہوتی ہے۔ سرکار ؐ کے نعلین شریفین کی ساخت، بناوٹ، خام شے اور استعمال کا ذکر روایات میں کثرت سے آیا ہے۔ سرکار ؐ کے نعلین مبارک ایک تسمہ، دوتسمے اور گائے کی دباغت (رنگ شدہ)والی کھال کے بنے ہوئے ہوتے تھے۔ سرکاردوعالم ؐ نے بالوں والی کھال کے جوتے نہیں پہنے، جیسا کہ عربوں میں بالوں والی کھال کے جوتے پہننے کارواج تھا۔