آئی سی سی اپنے ہر ایونٹ میں بھارت کو ناجائز فائدہ دیتا آیا ہے تاہم اس بار کئی ممالک بھڑک اٹھے اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے شکایت کر دی۔
آئی سی سی جس کو بھارت کی بے جا سپورٹ پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بجائے طنزیہ طور پر انڈین کرکٹ کونسل بھی کہا جاتا ہے نے ہر بار کی طرح اس بار بھی بھارت کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں فائدہ پہنچانے کے لیے رہائش سمیت سفری صعوبتوں سے بچانے کے لیے زیادہ تر میچز ایک ہی وینیو پر رکھے ہیں جب کہ پاک بھارت ٹاکرے سے قبل نیویارک کے نئے اسٹیڈیم کی پچ کو جانچنے کے لیے اس کا آئرلینڈ سے میچ بھی اسی گراؤنڈ میں شیڈول ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے بھارت کی اس جانبدارانہ سپورٹ پر کئی کرکٹ ممالک شکوہ کناں ہیں اور انہوں نے اپنا غصہ انٹرنیشنل کرکٹ پر نکالا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پاکستان کے بعد اب جنوبی افریقہ، سری لنکا اور آئرلینڈ نے بھی امریکا میں پیش آنے والے لوجسٹک مسائل سے پریشان ہو کر آئی سی سی سے شکایت کر دی ہے کیونکہ انہیں اسٹیڈیم تک پہنچنے کے لیے گھنٹوں کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔
تینوں ممالک کی ٹیموں نے امریکا میں سفری رکاوٹوں اور انفرا اسٹرکچر کے ناقص نظام پر آئی سی سی کو شکایت درج کروادی۔
امریکی ریاست فلوریڈا سے نیویارک سفر کے دوران سری لنکا اور آئرش ٹیم کے کھلاڑیوں کی چارٹر فلائٹ 7 گھنٹے تاخیر سے پہنچی جس پر انہیں کوئی اَپ ڈیٹ فراہم نہیں کی گئی۔
دونوں ٹیموں کو جمعے کی شب 8 بجے تک نیویارک پہنچنا تھا لیکن ٹیمیں اگلے دن صبح 5 بجے پہینچیں، جس کے باعث سری لنکا نے پریکٹس سیشن کو منسوخ کر دیا۔
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کا ہوٹل میدان سے ڈیڑھ گھنٹے کی مسافت پر ہے جس سے کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہوسکتے ہیں جبکہ اس کے برعکس بھارتی ٹیم کو میدان کے قریب ہوٹلز میں ٹھہرایا گیا ہے۔
سری لنکا اور جنوبی افریقا آج ورلڈ کپ میں اپنی مہم کا آغاز کریں گی جس کے فوراً بعد دونوں ٹیمیں ڈیلاس کے لیے روانہ ہوں گی جس کیلیے انکے شیڈول میں کوئی وقفہ موجود نہیں ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے بھارت کے ساتھ لاڈلے اور دیگر ٹیموں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسے سلوک پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے دہرے معیار پر سوالات اٹھ رہے ہیں اور یہ اقربا پروری میگا ایونٹ کی شہرت کو بھی داغدار کر سکتی ہے۔