خبریں

ٹرمپ کی فلسطینیوں کو علاقہ بدر کرنے کی تجویز انتہائی تشویشناک ہے: پاکستان/ اردو ورثہ

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے جمعرات کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غزہ کے لوگوں کو علاقہ بدر کرنے کی تجویز کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو تجویز دی تھی کہ غزہ سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو جنگ زدہ علاقے سے باہر مستقل طور پر آباد کیا جائے جبکہ امریکہ اس علاقے کی تعمیر نو کے لیے ’ملکیت‘ لے۔

ٹرمپ کی اس تجویز پر عالمی برادری خاص طور پر عرب ممالک کی طرف سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

آج دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ ہوئی جس میں غزہ پر ٹرمپ کے بیان سمیت مختلف معاملات پر پاکستان کا موقف پیش کیا گیا۔

اس حوالے سے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’پاکستان کا موقف فلسطین کے لیے واضح ہے۔ القدس فلسطین کا دارالحکومت ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے۔ فلسطین صرف فسلطینیوں سے ہی منسلک ہے اور رہے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’غزہ ہماری بریفنگ کا باقاعدہ حصہ رہا ہے۔ پاکستان فلسطینیوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔ ہم فلسطینیوں کی خواہش کے مطابق دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔‘

پاکستان کی فلسطینی قیدیوں کی میزبانی

اس سے قبل حماس نے ایک بیان دیا تھا کہ ’اسرائیل کی جانب سے 99 رہا فلسطینی قیدی مصر بھیجے گئے ہیں جبکہ 263 رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں میں سے 15 قیدیوں کی پاکستان میزبانی کرے گا جبکہ دیگر ممالک میں ترکی قطر اور ملائشیا شامل ہیں۔‘

اس بیان کے تناظر میں ترجمان دفتر خارجہ سے انڈپینڈنٹ اردو نے سوال کیا جس پر انہوں نے بتایا کہ ’اسرائیلی قید سے رہا 15 فلسطینیوں کی میزبانی کی تجویز ابھی وزارت خارجہ نہیں آئی اور نہ ہی اس حوالے سے ہمارے ساتھ کوئی رابطہ کیا گیا ہے۔‘

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان افغانستان تعلقات

افغان باشندوں کی وطن واپسی کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کی واپسی غلط نہیں ہے۔ ہم اس حوالے سے تمام متعلقہ ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ ہم افغانوں کی تیسرے ملک منتقلی کے حوالے سے متعلقہ ممالک سے رابطہ میں ہیں۔ یقین ہے راولپنڈی اور اسلام آباد میں تمام 20 لاکھ افغان مقیم نہیں ہیں۔‘

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے افغانستان کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’مذاکرات وفاقی حکومت کے ذریعے ہی ہوتے ہیں، باقی تفصیلات افغان ڈیسک سے چیک کر کے بتا سکتا ہوں۔‘

جرمنی میں پاکستان کے سفارت خانے پر حملہ

گزشتہ برس جرمنی میں افغان شہریوں کی جانب سے پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کے معاملے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’جیسے ہم کسی بھی سفارتی مشن کی سکیورٹی کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ جرمنی میں ہمارے سفارت خانے کا تحفظ جرمن وزارت خارجہ کی ذمہ داری تھی۔

’ماضی میں سفارت خانے پر حملے پر جرمن حکومت سے رابطہ میں ہیں۔ جرمنی میں سفارت خانے پر حملہ اور قومی پرچم کی بے حرمتی ایک حساس معاملہ ہے۔ اس سے پاکستانیوں کے جذبات متاثر ہوئے ہیں۔‘

عافیہ صدیقی کی درخواست پر ردعمل

ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی سابق امریکی صدر بائیڈن کو رحم کی اپیل مسترد ہونے پر ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ’اپیل مسترد ہونے کے بعد امریکی محکمہ انصاف نے کیس کو بند کر دیا ہے۔ اب ڈاکٹر عافیہ صدیقی مستقبل میں دوبارہ اپنے وکلا کے ذریعے کسی بھی وقت نئی رحم کی اپیل کر سکتی ہیں۔‘

عافیہ صدیقی پر اس وقت دہشت گردی کا شبہ ظاہر کیا گیا جب وہ امریکہ چھوڑ کر خالد شیخ محمد، جو 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے خود ساختہ ماسٹر مائنڈ ہیں، کے بھتیجے سے شادی کر کے افغانستان چلی گئیں۔

بعد ازاں 2010 میں انہیں امریکی فوجیوں پر حملہ کرنے کے الزامات کے تحت 86 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔

دوسری جانب کشن گنگا ڈیم اور مذاکرات پر انہوں نے بتایا کہ ’کشن گنگا اور ریتلے پر غیر جانبدارنہ ماہرین کا معاملہ اگست 2025 میں آگے بڑھے گا۔‘

کشن کنگا جہلم کا ایک معاون دریا ہے اور پاکستان میں اس کو دریائے نیلم کہا جاتا ہے۔ لائن آف کنٹرول کے بہت قریب انڈیا نے 2005 میں اس پر ایک بجلی گھر بنانے کا اعلان کیا تھا۔

ترکش صدر کا دورہ پاکستان

ترکی کے صدر کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ ’ترک صدر رجب طیب اردوغان کے دورہ پاکستان کے لیے تیاریاں حتمی مراحل ہیں، جلد اعلان کریں گے، ترکی ہمارے لیے ایک اہم ملک ہے۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
New currency notes in Pakistan پاکستانی کرنسی نوٹوں کا نیا ڈیزائن شاہ عبداللطیف بھٹائی کے عرس پر کل سندھ میں عام تعطیل
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے