fbpx
خبریں

کانگریس مین جو ولسن کی محسن نقوی سے ملاقات کے بعد ’فری عمران خان‘ کی پوسٹ/ اردو ورثہ

پاکستان کے وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے واشنگٹن میں 23 جنوری 2025 کو امریکی کانگریس مین جو ولسن اور روب بریسنہان سے ملاقات کی جس کے کچھ دیر بعد کانگریس مین جو ولسن کے ایکس اکاؤنٹ پہ ’فری عمران خان‘ کی پوسٹ کی گئی۔

سوشل میڈیا صارفین اس حوالے سے مختلف تبصرے کر رہے ہیں۔

جریدے فارن پالیسی سے وابستہ صحافی مائیکل کوگلمین کا کہنا تھا کہ ’ پاکستان کے وزیر داخلہ نے امریکی رکن کانگریس سے ملاقات کی اور اس کے فوراً بعد رکن کانگریس نے ’فری عمران خان‘ کا ٹویٹ کیا۔ یہ وزیر داخلہ اور ان کے اعلیٰ افسران کے لیے ایک بڑی ناکامی ہے۔‘

اس سے قبل 25 دسمبر 2004 کو نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تعینات کیے جانے والے نمائندہ برائے خصوصی مشن رچرڈ گرینیل نے کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ’تحریک انصاف کے رہنما عمران خان جیل سے رہا ہوں۔‘

ایک امریکی ٹی وی پروگرام ’نیوز لائن‘ کی میزبان بیانکا ڈی لاگرزا نے منگل کو رچرڈ یا رک گرینیل سے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خصوصی مشن کے سفیر کے طور پر نامزد کیے جانے اور پاکستان کے ساتھ امریکہ کے خارجہ تعلقات کی پالیسی کے بارے میں بات کی۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

امریکی قومی انٹیلی جنس کے سابق قائم مقام ڈائریکٹر رچرڈ گرینیل نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سیاست میں باہر سے آنے والے لوگ، غیر سیاسی، عام فہم لوگ، کاروباری لوگ وہ لوگ ہیں ’جو میرے ساتھ بہترین کام کرتے ہیں۔ لہٰذا میں چاہتا ہوں کہ عمران خان جیل سے رہا ہوں۔ وہ اس وقت جیل میں ہیں۔‘

قبل ازیں صدر ٹرمپ کی بہو اور ان کی دست راست ’لارا‘ کا تذکرہ پاکستانی میڈیا پر ہوتا رہا ہے کیوں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سابق حکومت میں کابینہ کے رکن اور عمران خان کے قریبی ساتھی ذوالفقار بخاری نے عندیہ دیا تھا کہ وہ نو منتخب صدر کی ٹیم کے اہم ارکان، جن میں ان کی بیٹی اور داماد بھی شامل ہیں، سے ملاقات کریں گے۔ 

انہوں نے انگریزی روزنامہ دی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ملاقات میں وہ عمران خان کے ساتھ ہونے والی مبینہ ناانصافیوں اور پاکستان کی موجودہ سیاسی صورت حال پر بات کریں گے۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے