خواجہ آصف کا محمود غزنوی کے متعلق’توہین آمیز‘ بیان مسترد کرتے ہیں: افغانستان/ اردو ورثہ

افغانستان نے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان کو ’توہین آمیز تبصرہ‘ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کیا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ سلطان محمود غزنوی لوٹ مار کرتے تھے اور وہ انہیں ہیرو نہیں مانتے۔
16 دسمبر، 2024 کو ہم نیوز کے پروگرام ’فیصلہ آپ کا‘ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا تھا کہ ’26 نومبر اور اس جیسے ایک دو واقعات دراصل قومی سانحات ہیں، یہ محمود غزنوی نہیں ہیں، وہ لوٹ مار کر کے واپس چلے جاتے تھے، مگر انہیں سزا ملی ہے، اب اس معیار پر تو انہیں (پی ٹی آئی کو) نہیں دیکھا جا سکتا۔
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہماری تاریخ میں انہیں (محمود غزنوی) ہیرو کہا جاتا ہے جو میں نہیں مانتا۔‘
امارت اسلامیہ افغانستان کے نائب ترجمان حمداللہ فطرت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’امارت اسلامیہ افغانستان خواجہ آصف کے اس غیرذمہ دارانہ بیان کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور انہیں تاریخی حقائق سے ان کی لاعلمی کی عکاس سمجھتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ پاکستان کے وزیر دفاع کی سطح پر لوگ تاریخی حقائق سے بےخبر ہیں۔ ایک پاکستانی عہدیدار سلطان محمود غزنوی کے بارے میں اس طرح کے توہین آمیز تبصرے کرتا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ اس ملک کے دفاعی میزائلوں کا نام ان کے نام پر رکھا گیا ہے۔‘
حمداللہ فطرت کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ سلطان محمود غزنوی بنیادی طور پر ایک افغان مسلمان تھے، لیکن وہ اپنے مذہبی فرض کو پورا کرتے ہوئے خطے کے تمام مظلوم اور خطرے سے دوچار لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے تھے۔
’وہ مسلمانوں کی جان و مال کے دفاع کو اپنی ذمہ داری سمجھتے تھے جس کا آج کی دنیا میں خواجہ آصف اور ان جیسے دیگر افراد تصور بھی نہیں کر سکتے۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’تاریخ گواہ ہے کہ سلطان محمود غزنوی نے مظلوموں بالخصوص مسلمانوں کو بچانے اور آزاد کروانے کے لیے ہندوستان اور دیگر خطوں کا سفر کیا۔
’سلطان محمود غزنوی رحمۃ اللہ علیہ پوری امت مسلمہ کے لیے باعث فخر ہیں۔‘