fbpx
خبریں

’اپوزیشن نے اپنا لیڈر بچانے کے لیے حکومت مفلوج کر دی:‘ جنوبی کوریا میں مارشل لا نافذ/ اردو ورثہ

جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول نے منگل کو یہ کہتے ہوئے ہنگامی مارشل لا کا اعلان کر دیا کہ یہ قدم ’کمیونسٹ قوتوں‘ سے ملک کی حفاظت کے لیے ضروری تھا۔

یون نے ٹی وی پر براہ راست قوم سے خطاب میں کہا کہ ’شمالی کوریا کی کمیونسٹ قوتوں سے لاحق خطرات سے جنوبی کوریا کو بچانے اور ریاست مخالف عناصر کو ختم کرنے کے لیے… میں ایمرجنسی مارشل لا کا اعلان کرتا ہوں۔‘

 

’مخالف پارٹی نے عوام کی زندگیوں کی پرواہ کیے بغیر صرف مواخذے، خصوصی تحقیقات اور اپنے رہنما کو انصاف سے بچانے کے لیے حکومت کی کارکردگی کو مفلوج کر دیا۔‘

 

یہ غیر متوقع اقدام اس وقت سامنے آیا جب یون کی پیپلز پاور پارٹی اور اپوزیشن کی ڈیموکریٹک پارٹی اگلے سال کے بجٹ بل پر جھگڑ رہی ہیں۔ 

 

اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ نے پچھلے ہفتے ایک پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے بجٹ منصوبے کو نمایاں طور پر کم کر دیا تھا۔

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ہماری قومی اسمبلی جرائم پیشہ افراد کی پناہ گاہ بن چکی ہے، ایک ایسی قانون ساز آمریت کا گڑھ جو عدلیہ اور انتظامی نظام کو مفلوج کرنے اور ہماری لبرل جمہوری نظام کو پلٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘

انہوں نے اپوزیشن ارکان پر الزام لگایا کہ انہوں نے ’تمام اہم بجٹوں کو کاٹا جو ملک کے بنیادی کاموں کے لیے ضروری تھے، جیسے کہ منشیات کی جرائم کا مقابلہ کرنا اور عوامی تحفظ کو برقرار رکھنا… ملک کو منشیات کا گڑھ اور عوامی سلامتی کی ابتری میں بدل دیا ہے۔‘

 

یون نے اپوزیشن کو ’ریاست مخالف قوتیں‘ قرار دیا جو ’حکومت کو گرا کر نظام کو الٹنے کی کوشش کر رہی ہیں‘  اور اپنی فیصلے کو ’لازمی‘ قرار دیا۔

 

’میں جلد از جلد ریاست مخالف قوتوں کو ختم کر کے ملک کو معمول پر واپس لاؤں گا۔‘




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے