پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ خیبر پختونخوا سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پنجاب کی حدود میں داخل ہو چکا ہے جبکہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں پیر کو تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد کے داخلی راستوں کو مختلف جگہوں سے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب سے اس کے قافلے جلد اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔
اتوار کو دارالحکومت میں 26 نمبر چُنگی کنٹینر لگا کر مکمل سیل کر دیا گیا تھا اور وہاں رینجرز کو بھی تعینات کر دیا گیا جبکہ سری نگر ہائی وے بھی زیرو پوائنٹ کے مقام پر بند ہے۔
تاہم اسلام آباد ایکسپریس وے فی الحال زیرو پوائنٹ، فیض آباد اور کھنہ پل کے مقام سے جزوی طور پر بندی ہے۔
گذشتہ روز راولپنڈی پولیس نے فیض آباد، آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور 60 کے قریب کارکنان کو گرفتار کیا جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ امن و امان خراب کرنے اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی میں ملوث تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آئی جے پی روڈ پر پی ٹی آئی کے 100 سے 150 کارکن موجود تھے جنہیں منشتر کیا گیا۔
بیلاروس کے صدر کا دورہ
ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کا احتجاجی قافلہ اسلام آباد کی جانب گامزن ہے تو دوسری جانب بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو 25 نومبر یعنی آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر بیلاروس کا 68 رکنی وفد اتوار کی شب سرکاری دورے پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچا ہے۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو 27 نومبر تک پاکستان میں ہی رہیں گے۔
اسلام آباد میں تمام تعلیمی ادارے بند
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے پیر کو شہر کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
مقامی انتظامیہ کے مطابق موجودہ صورت حال کے پیش نظر دارالحکومت سمیت راولپنڈی میں بھی تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔