fbpx
خبریں

ویڈیو سے متاثر ہو کر پتوں پر تصاویر کندہ کرنے والے مردان کے ’لیف آرٹسٹ‘/ اردو ورثہ

سردیوں کی دھوپ میں سبزہ زار پر بیٹھا ایک نوجوان چھوٹے چھوٹے برشوں کی مدد سے نہایت انہماک کے ساتھ سبز پتوں پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کر رہا ہے۔

یہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ سے تعلق رکھنے والے کامران خان ہیں، جو ایک مخصوص درخت کے پتوں پر نامور شخصیات کی تصاویر بنا رہے ہیں۔

پشاور کے اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کرنے والے کامران خان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ وہ بچپن سے آرٹ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور پینسل سے سکیچنگ، ڈیزائن اور نقشے بنانا ان کے پرانے شوق ہیں۔

’میں مختلف ڈرائنگز بناتا تھا اور چاہتا تھا کہ اس فن کو مزید بہتر اور منفرد بناؤں۔‘

اور پھر ایک دن کامران خان کی آرزو پوری ہوئی، جب انہوں نے ایک انڈونیشین آرٹسٹ کی ویڈیو دیکھی، جو پتے پر تصاویر بناتے تھے۔

’اس ویڈیو نے میری آرٹ میں دلچسپی کو لیف آرٹ (پتوں کے فن) کی جانب موڑ دی اور میں آخر کار لیف آرٹسٹ بن گیا۔‘

کامران خان کہتے ہیں کہ ’اس فن میں میرا کا کوئی استاد نہیں بلکہ میں نے اپنی محنت سے مہارت حاصل کی ہے۔‘

پشاور میں رہائش پذیر نوجوان سب سے پہلے پتے پر پینسل کی مدد سے سکیچ بناتے اور پھر باریک بلیڈ استعمال کرتے ہوئے اسے (پتے کی سطح کو) کاٹ کر تصویر کی شکل دیتے ہیں۔

’یہ بہت باریک کام ہے اور اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں۔ اس لیے ایک تصویر کو بنانے میں دو سے تین گھنٹے بھی لگ جاتے ہیں۔ تصویر پیچیدہ ہو تو دورانیہ بڑھ جاتا ہے۔‘    

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

                                                 

کامران خان کا کہنا تھا کہ لیف آرٹ ہر درخت کے پتے پر ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے صرف ’ایگزورا کوکینا‘ نامی پودا استعمال کیا جاتا ہے۔‘

قبائلی نوجوان اب تک کئی نامور شخصیات کی تصاویروں کو لیف آرٹ کی شکل دے چکے ہیں، جن میں کرکٹرز بابر اعظم اور ارشد ندیم، سابق وزیر اعظم عمران خان، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور دوسرے شامل ہیں۔

کامران خان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کی پتے پر تصویر بنائی تو انہیں لاہور میں چیف منسٹر ہاؤس مدعو کیا گیا، جہاں ان کی ملاقات وزیر اعلیٰ سے ہوئی اور انہوں نے اپنے ہاتھوں سے مریم کو ان کی تصویر پیش کی۔

کامران خان لیف آرٹ کو خیبر پختونخوا اور پاکستان کی میں عام کرنا چاہتے ہیں۔

وہ اس ہنر کے ذریعے بانیان پاکستان کے علاوہ تاریخی مقامات جن میں مینار پاکستان، بادشاہی قلعہ، بالاحصار، باب خیبر وغیرہ کی تصاویر بھی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔




Source link

رائے دیں

Back to top button
Close

Adblock Detected

برائے مہربانی ایڈ بلاکر ختم کیجئے